Sunday, March 8, 2015

لاپتا ملائیشین مسافر طیارے کی عبوری تحقیقاتی رپورٹ ایک برس بعد جاری

طیارے کی تلاش کے لئے انتہائی معمولی شواہد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، ملائیشین وزیر اعظم فوٹو: فائل
کوالمپور سے بیجنگ جانے والی ملائیشین ایئرلائنز کی پرواز ایم ایچ 370 کے لاپتہ ہوئے ایک برس ہوگیا لیکن  طیارے اور اس میں سوار 239 مسافروں کا آج تک سراغ ہی نہیں مل سکا۔  
ایم ایچ 370کے بدنصیب مسافروں کے لواحقین غم و غصے کی تصویر بنے اعلیٰ حکام سے لاپتہ طیارے کی تحقیقات جاری رکھنے کا مطالبہ کررہےہیں۔  چین اور ملائیشیا نے اسے ’ یاد رکھنے کا دن ‘ قرار دیا ہے اور اس معمے کی حقیقت تک پہنچنے کا بھی وعدہ کیا جسے فضائی تاریخ کے سب سے پراسرار سانحات میں سے ایک قرار دیا جاسکتا ہے۔ حادثے کو ایک برس مکمل ہونے پر کوالالمپور میں لاپتہ مسافروں کے عزیز و اقارب جمع ہوئے اور اپنے پیاروں کو یاد اور گمشدہ طیارے کا سراغ نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار کیا۔
ملائیشیا کے وزیرِاعظم نجیب رزاق نے کہا کہ طیارے کی تلاش کے لئے انتہائی معمولی شواہد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں تاہم ہمیں امید ہے کہ ایم ایچ 370 کا سراغ مل جائے گا۔ چینی وزیرِخارجہ وانگ وائی نے اپنے پیغام میں کہا کہ اس مشکل وقت میں چین دل سے لاپتہ مسافروں کے لواحقین کے ساتھ ہے۔
طیارے کی گمشدگی کو ایک برس مکمل ہونے پر ملائشین حکومت نے واقعے کی عبوری تحقیقاتی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ طیارے کا پائلٹ یا عملے میں سے کسی کے بھی غیر صحتمندانہ عادات یا حرکات میں ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے، اس کے علاوہ طیارہ کسی بھی قسم کی تکنیکی خرابی کا شکار بھی نہیں تھا۔ رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ طیارے میں نصب اس کے محل وقوع کا پتہ دینے والے آلے کی بیٹری کی معیاد ایک سال قبل ختم ہو چکی تھی جو کہ عالمی قوانین کے خلاف تھا۔

0 comments:

Post a Comment