Sunday, March 8, 2015

پروٹیز کیخلاف فتح سے کوچ کو92والی اسپرٹ کی جھلک دکھائی دینے لگی


ہم نے 30، 40 رنز کم بنائے مگر بولرز نے اپنا کام عمدگی سے کیا، مصباح الحق: رائٹرز/فائل
آکلینڈ: پروٹیز کے شکار سے پاکستان کا اعتماد بلند ہوگیا اور چیمپئن بننے کی سوئی امیدیں پھر سے جاگنے لگیں ہیں جب کہ ہیڈ کوچ وقار یونس کو ٹیم میں 92 والی اسپرٹ کی جھلک دکھائی دینے لگی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کپتان مصباح الحق نے کہاکہ یہ ہمارے لیے بہت بڑی فتح ہے، سرفراز احمد اور دوسرے کھلاڑیوں نے اچھا پرفارم کیا، ہم نے 30، 40 رنز کم بنائے مگر بولرز نے اپنا کام عمدگی سے کیا، اب تک اچھا پرفارم کرنے والی جنوبی افریقی ٹیم کے خلاف کامیابی سے اعتماد میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے، ویسے بھی جب بورڈ پر کچھ بہتر اسکور ہو تو حریف ٹیم دباؤ میں آجاتی ہے۔
کوچ وقار یونس کہتے ہیں کہ موجودہ ٹیم نے بھی 1992 والی اسپرٹ حاصل کرنا شروع کردی ہے، تب بھی ہماری ٹیم ابتدائی مچیز ہار گئی تھی مگر مضبوط کم بیک کیا تھا، عمران خان پلیئرز پر یقین رکھتے تھے، مجھے پوری امید ہے کہ یہی اعتماد اور یقین ہمارے ڈریسنگ روم میں بھی آرہا ہے، ہم مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جائیں گے، ہم اب بھی کوارٹر فائنل میں رسائی کیلیے ایک میچ اور جیتنا ہے اس لیے میں زیادہ آگے نہیں دیکھ رہا لیکن ہم اب درست راستے پر گامزن ہیں۔
جنوبی افریقہ سے میچ کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ہم نے جارحانہ کرکٹ کھیلی، جس کی وجہ سے پاکستان جانا جاتا ہے، ہم نے درست کمبی نیشن تلاش کرنا شروع کردیا ہے، کھلاڑی بھی اب اپنی صلاحیتوں پر اعتبار کرنے لگے، میں کافی پُرجوش ہوں مگر ابھی بڑا سفر آگے پڑا ہوا ہے۔ وقار یونس  نے کہا کہ ہماری بولنگ غیرمعمولی تھی، تمام بولرز نے پوری شدت سے پرفارم کیا۔  سرفراز احمدکے بارے میں انھوں نے کہا کہ مجھے کبھی ان کی صلاحیتوں پر شک نہیں تھا ہم سب جانتے ہیں کہ وہ کتنا اچھا ہے لیکن جہاں تک بات ان کی اوپننگ کے حوالے سے ہے تو میں اب بھی یہی کہوں گا کہ وہ ایک متبادل اوپنر ہیں۔
وقار یونس نے کہا کہ عمر اکمل کی وکٹ کیپنگ بھی اچھی ہورہی ہے، گذشتہ 2میچز میں انھوں نے وکٹوں کے پیچھے اچھا پرفارم کیا دونوں ہی ہمارے لیے کافی بہتر ثابت ہوئے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہاکہ ہمارے پاس 15 لڑکے ہیں جو بہترین ہوں گے ہم ان کو ہی میدان میں اتاریں گے، جنوبی افریقہ کے خلاف فتح کے باوجود یہ ضروری نہیں کہ ہم اگلے میچز میں بھی یہی الیون برقرار رکھیں، اگر ضرورت پڑی تو ردوبدل کرسکتے ہیں۔

0 comments:

Post a Comment